رُوس کا کُل رقبہ اِتنا بڑا ہے کہ اُس میں 2 امریکہ یا 2 چین یا 5 بھارت یا 21 پاکستان جتنے مُلک سما سکتے ہیں ۔ یہ سیارہ پلوٹو کے سائز کا ہے. رُوس میں 11 الگ الگ ٹائم زُون استعمال ہوتے ہیں، اسکی سرحدیں 14 ممالک سے ملتی ہیں، یہاں ایک لاکھ سے بھی زیادہ دریا موجُود ہیں
دُنیا کی سب سے لمبی ریلوے لائن بھی رُوس میں ہی ہے۔ یہ 9200 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ اگر ایک طرف سے نان سٹاپ سفر شروع کیا جائے تو آخری سٹیشن تک پہنچتے پہنچتے 153 گھنٹے (6 دن سےبھی زیادہ) لگ جاتے ہیں، صرف ماسکو سے 90 لاکھ لوگ میٹرو ریلوے سے روزانہ سفر کرتے ہیں.
رُوس کی کل آبادی 15 کروڑ کے قریب ہے اور خواتین کی تعداد مردوں سے ایک کروڑ زیادہ ہے، شرح خواندگی تقریبا 100 فیصد ہے، دنیا میں سب سے زیادہ قُدرتی گیس کے ذخائر یہاں پائے جاتے ہیں، یورپ اپنی 40 فیصد گیس رُوس سے حاصل کرتا ہے
رُوس کے پاس 8400 ایٹمی ہتھیار ہیں جبکہ پاکستان کے پاس 165 ہتھیار بتائے جاتے ہیں، روس نے 2017 میں 66 ارب ڈالرز دفاع کا بجٹ رکھا تھا.
رُوس پر کسی مُلک کا قبضہ کرنا تقریبا نامُمکن ہے۔ اسکی وجہ وہاں کا سرد ترین موسم اور رقبہ ہے۔ بین الاقوامی دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق روس پر مکمل قبضہ کرنے کیلئے تقریبا سوا کروڑ فوج درکار ہے۔۔
رُوس کے بارے میں یہ بات بھی مشہُور رہی ہے کہ اس نے 15 کے قریب خُفیہ شہر آباد کئے ہوئے ہیں، ان شہروں کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ وہاں کون رہتا ہے، کیا ہوتا ہے؟
ایکسڑا نوٹ: رُوس کو مکمل طور پر ابھی تک کوئی بھی فتح نہیں کر سکا جدید ماہرین بھی کہتے ہیں کہ رُوس کو مُکمل طور پر فتح کرنا بہت مُشکل ہے اس کیلئے بہت بڑی Land Army چاہیے البتہ منگولوں کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے گھوڑوں پر سوار رُوس کا بڑا علاقہ فتح کر لیا تھا ۔
ھلاکو خان کی موت کا عبرت انگیز واقعہ۔۔ دنیا کا ظالم و وحشی ترین انسان ہلاکو خان اپنے گھوڑے پہ شان سے بیٹھا ہوا تھا، چاروں طرف تاتاری افواج کی صفیں کھڑی تھی، سب سے آگے ہلاکو خان کا گھوڑا تھا، ہلاکو خان کے سامنے قیدی مسلمانوں کی تین صفیں کھڑی کی گئی تھیں، جنکو کو آج ہلاکو خان نے اپنے حکم پر قتل ہوتے دیکھنا تھا ، پھر وہ ظالم بولا، انکے سر قلم کردو! اور جلاد نے لوگوں کے سر کاٹنے شروع کردئیے، پہلی صف میں ایک کی گردن گئی دوسرے کی گردن گئی، تیسرے چوتھے کی، پہلی صف میں ایک بےقصور بوڑھا غریب قیدی جوکہ اپنے گھر کا واحد کفیل، بھی کھڑا تھا، وہ موت کے ڈر کی وجہ سے دوسری صف میں چلا گیا، پہلی صف کا مکمل صفایا ہوگیا ، ہلاکو خان کی نظروں نے اس بوڑھے کو دیکھ لیا تھا کہ وہ موت کے خوف سے اپنی پہلی صف چھوڑ کر دوسرے صف میں چلا گیا تھا، ہلاکو خان گھوڑے پہ بیٹھا ہوا ہاتھ میں طاقتور گرز لیے اچھال کر اس سے کھیل رہا تھا اور مسلمان عں کے قتل کا منظر دیکھ کر اس کھیل سے خود کو خوش کررہا تھا ، جلادوں نے دوسری صف پہ تلوار کے وار شروع کیے ، گردنیں آن کی آن میں گرنے لگیں ، جلاد تلوار چلا رہے تھے اور خون کے فوارے ا...
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں