**
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے 10 سالہ خلافت کے بعد حضرت عثمان رضی اللہ عنہ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ بنے۔ آپ نہ صرف ایک عظیم صحابی تھے بلکہ دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک تھے۔ 12 سالہ خلافت کے دوران آپ نے ایک مصحف پر مسلمانوں کو متحد کیا، اسلامی سلطنت کی پہلی کرنسی متعارف کروائی، مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی توسیع کی، لیکن ساتھ ہی آپ کے دور میں خلافت کے خلاف پہلی بڑی بغاوت بھی ہوئی۔
***
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ مکہ کے سب سے امیر قبیلے **بنو امیہ** میں پیدا ہوئے۔ والد عفان کا کپڑوں کا بین الاقوامی کاروبار تھا۔ والد کی وفات کے بعد نوجوان عثمان نے اس کاروبار کو مزید وسعت دی اور اتنی شہرت پائی کہ مکہ کی مائیں اپنے بچوں کو ان کی مثال دیتی تھیں۔
****
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ذریعے اسلام قبول کرنے والے حضرت عثمان پہلے اموی شخص تھے جنہوں نے اپنے خاندان کی مخالفت کے باوجود اسلام اپنایا۔ آپ کی شادی رسول اللہ ﷺ کی بیٹی رقیہ رضی اللہ عنہا سے ہوئی، جو ابولہب کے بیٹے کے ظلم کی وجہ سے طلاق یافتہ تھیں۔
**
**ہجرت حبشہ**: جب مکہ کے ظلم بڑھے تو حضرت عثمان اپنی بیوی کے ساتھ حبشہ ہجرت کر گئے۔ وہاں بھی آپ نے اپنے کاروباری مہارت سے نیا کاروبار قائم کیا۔ 4 سال بعد واپسی پر آپ نے مدینہ کی **بئر رومہ** کنویں کو یہودی سے خرید کر مسلمانوں کے لیے وقف کیا۔ آج بھی اس کنویں اور اس سے ملحقہ زمین کی آمدنی (تقریباً 50 ملین ریال سالانہ) غریبوں میں تقسیم ہوتی ہے۔
**جہاد میں شرکت**: بدر کی جنگ میں بیوی کی بیماری کی وجہ سے شمولیت نہ کر سکے، لیکن اُحد، خندق اور دیگر تمام معرکوں میں حصہ لیا۔ رسول اللہ ﷺ نے آپ کو **ذوالنورین** (دو نوروں والا) کا خطاب دیا، کیونکہ آپ نے رسول اللہ ﷺ کی دو بیٹیوں (رقیہ اور ام کلثوم) سے شادی کی تھی۔
**صلح حدیبیہ**: جب کفار مکہ نے مسلمانوں کو عمرہ سے روکا تو رسول اللہ ﷺ نے حضرت عثمان کو مذاکرات کے لیے بھیجا۔ آپ کی غیر موجودگی میں افواہ پھیلی کہ کفار نے آپ کو شہید کر دیا، جس پر مسلمانوں نے **بیعت رضوان** (درخت کے نیچے جان نثاری کی قسم) کھائی۔ بعد میں یہ درخت قرآن میں ذکر ہوا۔
**غزوہ تبوک**: رومی سلطنت سے جنگ کے لیے تیار ہونے والی فوج کو حضرت عثمان نے 1,000 اونٹ، 70 گھوڑے، 10,000 دینار سونے اور 70,000 درہم چاندی عطیہ کیے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: *"آج کے بعد عثمان جو بھی کرے گا، اسے نقصان نہیں ہو گا۔"*
**خلافت کے دوران کارنامے**:
- قرآن کو یکجا کر کے معیاری نسخہ تیار کروایا
- اسلامی بحریہ کی بنیاد رکھی
- ایران اور شمالی افریقہ تک فتوحات
- مسجد نبوی کو پہلی بار پختہ بنایا
آخر میں باغیوں کے ہاتھوں 82 سال کی عمر میں شہادت پائی۔ آپ کی وفات پر رسول اللہ ﷺ کا فرمان یاد کیا جاتا ہے: *"عثمان پر جنت واجب ہو گئی۔"*
**سبق**: حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی زندگی مال ودولت کو اللہ کی راہ میں وقف کرنے، صبر اور خلوص کی بے مثال مثال ہے۔ آج بھی سعودی عرب میں آپ کے نام سے چلنے والے فلاحی ادارے غریبوں کی مدد کر رہے ہیں۔
ھلاکو خان کی موت کا عبرت انگیز واقعہ۔۔ دنیا کا ظالم و وحشی ترین انسان ہلاکو خان اپنے گھوڑے پہ شان سے بیٹھا ہوا تھا، چاروں طرف تاتاری افواج کی صفیں کھڑی تھی، سب سے آگے ہلاکو خان کا گھوڑا تھا، ہلاکو خان کے سامنے قیدی مسلمانوں کی تین صفیں کھڑی کی گئی تھیں، جنکو کو آج ہلاکو خان نے اپنے حکم پر قتل ہوتے دیکھنا تھا ، پھر وہ ظالم بولا، انکے سر قلم کردو! اور جلاد نے لوگوں کے سر کاٹنے شروع کردئیے، پہلی صف میں ایک کی گردن گئی دوسرے کی گردن گئی، تیسرے چوتھے کی، پہلی صف میں ایک بےقصور بوڑھا غریب قیدی جوکہ اپنے گھر کا واحد کفیل، بھی کھڑا تھا، وہ موت کے ڈر کی وجہ سے دوسری صف میں چلا گیا، پہلی صف کا مکمل صفایا ہوگیا ، ہلاکو خان کی نظروں نے اس بوڑھے کو دیکھ لیا تھا کہ وہ موت کے خوف سے اپنی پہلی صف چھوڑ کر دوسرے صف میں چلا گیا تھا، ہلاکو خان گھوڑے پہ بیٹھا ہوا ہاتھ میں طاقتور گرز لیے اچھال کر اس سے کھیل رہا تھا اور مسلمان عں کے قتل کا منظر دیکھ کر اس کھیل سے خود کو خوش کررہا تھا ، جلادوں نے دوسری صف پہ تلوار کے وار شروع کیے ، گردنیں آن کی آن میں گرنے لگیں ، جلاد تلوار چلا رہے تھے اور خون کے فوارے ا...
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں